Event Description

پریس ریلیز

احمد علی سائیں کے ہندکو کلام کوملکی سطح پر اُجاگر کیا جائے، گندھارا ہندکو بورڈ

پشاور( ) گندھارا ہندکو بورڈ پشاورکے زیر اہتمام ہندکو زبان کے صوفی شاعر احمد علی سائیں کی81 ویں برسی کے حوالے سے ایک تقریب گزشتہ روز گندھارا ہندکو اکیڈمی کے دفتر میں منعقد ہوئی۔تقریب کی صدارت گندھارا ہندکو بورڈ کے ایگزیکٹیو ممبر محمد رفیع نے کی جبکہ مہمان خصوصی صوفی، دانشور، ادیب اور سابق ڈائریکٹر جنرل پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اقبال سکندر تھے۔تقریب میں گندھارا ہندکو بورڈ کے جنرل سیکرٹری محمد ضیاء الدین،ضیاء الحق سرحدی،ناصر حسین، احمد ندیم اعوان ،سکندرحیات سکندرکے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔مہمان خصوصی اقبال سکندر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہندکو ادب میں احمد علی سائیں کا منفرد مقام ہے اور انہوں نے اپنے کلام میں حمد و نعت کے علاوہ حسن و عشق کے رموز اور تصوف کے اسرار و حقائق پر قلم اُٹھایا ہے جو اُن کے منفرد ہونے کی دلیل ہے۔ گندھارا ہندکو بورڈ کے جنرل سیکرٹری محمد ضیاء الدین نے کہا کہ احمد علی سائیں کا کلام آفاقی حیثیت کا حامل ہے اور اس سے ہر وہ بندہ فیض حاصل کر سکتا ہے جو اپنی اصلاح کا طلب گار ہو۔ احمد علی سائیں ہندکو زبان کے صوفی شاعر تھے اور شاعر مشرق حضرت علامہ اقبال ؒ نے جب احمد علی سائیں کا کلام سُنا تھا تو انہوں نے سائیں کوغالب ہندکو کا خطاب دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ گندھارا ہندکو بورڈ کی روایت رہی ہے کہ وہ اپنے اسلاف اور اکابرین کے دن اور برسیاں بڑے اہتمام کے ساتھ مناتا ہے اور یہ تقریب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔محمد ضیاء الدین نے کہا کہ کسی بھی زبان کے ادب و ثقافت کی ترویج و ترقی کیلئے اس زبان کے صوفی شاعر کا ہونا ضروری ہوتا ہے، گندھارا ہندکو بورڈ نے احمد علی سائیں کے کلام کونہ صرف اکٹھا کیا بلکہ اسے کتابی صورت بھی دی ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہندکو زبان کے صوفی شاعر احمد علی سائیں کے ہندکو کلام کو ملکی سطح پر اُجاگر کیا جائے۔ تقریب میں موجود دیگر شرکاء نے بھی سائیں احمد علی کے حالات زندگی اور صوفیانہ کلام کے حوالے سے بات چیت کی اور سائیں کا صوفیانہ کلام مزامیر و ترنم کے ساتھ پیش کیا ۔

مورخہ 14اپریل2018

 

 

 

More images

For more images, check out our complete gallery for this event.